22فروری ۶۱۰ کی وہ عظیم ساعت آئی جب اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے رسول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم حسب ِمعمول غارِحراکو اپنی برکتوں سے نواز رہے تھے ۔ اُس وقت حضرتِ سیِّدُنا جبرئیلِ امین عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام پہلی بار یہ آیاتِ مقدسہ بطور وحی لے کر حاضِرِخدمت ہوئے :
اِقْرَاۡ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیۡ خَلَقَ ۚ﴿۱﴾خَلَقَ الْاِنۡسَانَ مِنْ عَلَقٍ ۚ﴿۲﴾ اِقْرَاۡ وَ رَبُّکَ الْاَکْرَمُ ۙ﴿۳﴾الَّذِیۡ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ ۙ﴿۴﴾
ترجَمۂ کنزالایمان: پڑھو اپنے رب ( عَزَّوَجَلَّ ) کے نام سے جس نے پیدا کیا آدمی کو خون کی پھٹک سے بنایا۔ پڑھو اور تمہارا رب ( عَزَّوَجَلَّ ) ہی سب سے بڑا کریم ہے جس نے قلم سے لکھنا سکھایا ۔ آدمی کو سکھایا جو نہ جانتاتھا۔