مبارَکباد ہے ان کیلئے جو ظلم سہتے ہیں کہیں جن کو اماں ملتی نہیں بربادرہتے ہیں
مبارکباد بیواؤں کی حسرت زا نگاہوں کو اثر بخشاگیا نالوں کو فریادوں کو آہوں کو
ضعیفوں بیکسوں آفت نصیبوں کو مبارَک ہو یتیموں کو غلاموں کو غریبوں کو مبارک ہو
مبارَک ٹھوکریں کھا کھا کے پَیہم گرنے والوں کو مبارَک دشتِ غُربت میں بھٹکتے پھرنے والوں کو
مبارَک ہوکہ دَورِ راحت وآرام آپہنچا نَجاتِ دائمی کی شکل میں اسلام آپہنچا
مبارک ہوکہ ختم المرسلیں تشریف لے آئے جناب رَحمۃُ لِّلعٰلمیں تشریف لے آئے
بَصَداندازِیکتائی بَغایَت شانِ زَیبائی
امیں بن کر امانت آمِنہ کی گود میں آئی