Brailvi Books

بیٹی کی پرورش
6 - 64
اَہَم  سُتُون کی حیثیت رکھتا ہے، بالخصوص بىٹى كے مُعامَلے مىں باپ کا کردار بَہُت اَہمىَّت كا حامِل ہے۔
قبل از اسلام عورت  کی حیثیت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اسلام سے قبل اگر دنیا کے مختلف مُعاشَروں میں عورت کی حیثیت دیکھی جائے تو معلوم ہو گاکہ عورتیں مردوں کی محکوم تھیں،مَرد خواہ باپ ہوتا یا شوہر،بیٹا ہوتا یا بھائی، ان سے جیسا چاہے سُلُوک کرتا،عورتوں کی حیثیت بس ایک خِدمَتگار کی سی تھی، کہیں ان کے ساتھ جانوروں سے بدتر سُلوک ہوتا تو کہیں وَراثَت میں دیگر مال و اسباب کی طرح ان کا  بھی بٹوارہ ہوتا۔ کہیں  انہیں شوہر کی موت کے ساتھ اس کی چِتا (لکڑیوں کا وہ ڈھیر جس پر ہندو اپنے مُردہ کو جلاتے ہیں)میں زِنْدہ جَل کر سَتی ہونا پڑتا (یعنی بیوہ کو مردہ شوہر کی لاش کے ساتھ زندہ جلا دیا جاتا)تو کہیں پیدا ہوتے ہی انہیں زمین میں زِنْدہ دَفْن کر دیا جاتاکیونکہ بیٹی کی پیدائش کو باعثِ عار (شرمندگی )سمجھا جاتا تھا، بسا اوقات كسى شخص كو معلوم ہوتا كہ اس كے ىہاں بىٹى كى وِلادَت ہوئى ہے تو وہ كئى دِنوں تك لوگوں كے سامنے نہ آتا اور غور كرتا رہتا كہ وہ اس معاملے مىں كىا كرے؟ آىا ذِلَّت برداشت كركے بیٹی كى پَرْوَرِش كرے ىا عار سے بچنے كے لىے اپنى بىٹى كو زِنْدَہ