Brailvi Books

بیٹی کی پرورش
34 - 64
یا نعت یا اولیائے کرام کی منقبت بچے کو سنائی جائے تو ثواب بھی ملے گا اور بچے کو نیند بھی آجائے گی۔ اس کے علاوہ صالحین و صالحات کے واقعات کہانیوں کی صورت میں سنانا بھی مفید ہے،کیونکہ اسلاف سے عقیدت ومَحبَّت کا تعلّق ایمان کی مَضبوطی کا ذریعہ ہے اور بچوں کے دل میں صحابۂ کرام واہلِ بیتِ اَطہار عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور دیگر اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کی عقیدت پیدا کرنے کا آسان ذریعہ ان نفوسِ قدسیہ کی سیرت کے نورانی واقعات بھی ہیں۔نیز ایک مسلمان کے لئے چونکہ اس کا ایمان متاعِ حیات کی حیثیت رکھتا ہے، لہٰذا آئندہ نسلوں کے ایمان کو محفوظ رکھنے کے لیے بیٹے سے بڑھ کر بیٹی کے ایمان کی حفاظت کی فکر دیگر تمام دُنیاوی اشیاء سے کہیں زیادہ ہونی چاہيے اور ایمان کی حفاظت کا ایک بہت بڑا ذریعہ کسی پیرِ کامل سے بیعت ہوجانا بھی ہے،فی زمانہ کسی جامع شرائط پیرِ کامل کا ملنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے لہٰذا اگر آپ کسی کے مرید نہیں تو فوراً اپنے بچوں سمیت سلسلہ قادریہ رضویہ عطاریہ کے عظیم بزرگ شیخِ طریقت ،امیرِ اہلِ سنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مرید بن جائیں۔آپ دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ، قطب ِمدینہ، میزبانِ مہمانانِ مدینہ،خلیفۂ اعلیٰ حضرت، حضرت سَیِّدُنا ضیاء الدین احمد مدنی  عَلَیْہِ رَحمَۃُ