Brailvi Books

بیٹی کی پرورش
21 - 64
نہ ہو تو نَومَولُود کو تحنیک کی خاطِر کسی نیک شخص کے پاس لے جایا جا سکتا ہے۔(1)جیساکہ اُمُّ المومنين حضرت سَيِّدَتُنا عائشہ صِدّيقہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا سے مروی ہے کہ لوگ اپنے (نوزائیدہ) بچوں کو تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہِ اقدس ميں لايا کرتے تھے، آپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ان کے ليے خيرو برکت کی دعا فرماتے اور تَحْنِیْک فرمايا کرتے تھے۔(2)
پیارے اسلامی بھائیو!صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے معمول سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ بچوں بالخصوص بیٹی کی تَحْنِیْک صالح ومتقی مسلمانوں سے کروائی جائے تاکہ نیک لوگوں کی دعائیں اور برکات اس کی گھٹی میں شامل ہوں۔ 
(4) اچھا نام رکھنا 
ماں باپ کی طرف سے چونکہ بچے کے لئے سب سے پہلا اور بنیادی تحفہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اس کا خوبصورت و بابرکت نام رکھیں تاکہ یہ تحفہ عمر بھر اسے ماں باپ کی شفقتوں اور مہربانیوں کی یاددلاتا رہے،یہاں تک کہ میدانِ محشر میں بھی اپنے والدین کے عطاکردہ اسی نام سے بارگاہِ خداوندی میں حاضری کے لیے بلایا 

(1) شرح صحيح مسلم،کتاب الادب ،باب استحباب تحنیک المولود، الجزء الرابع عشر، ۷/ ۱۲۲

(2) مسلم،کتاب الادب ،باب استحباب تحنیک المولود … الخ،ص۱۱۸۴، حدیث: