نہیں)ساتویں دن اس کا نام رکھا جائے اور اس کا سر مُونڈا جائے اور سر مُونڈانے کے وَقْت عقیقہ کیا جائے اور بالوں کو وزْن کرکے اُتنی چاندی یا سونا صَدَقہ کیا جائے۔(1) بہت لوگوں میں یہ رواج ہے کہ لڑکا پیدا ہوتا ہے تو اذان کہی جاتی ہے اور لڑکی پیدا ہوتی ہے تو نہیں کہتے۔یہ نہ چاہیے بلکہ لڑکی پیدا ہو جب بھی اذان و اقامت کہی جائے۔(2)
(3) تحنیک
تحنیک یعنی گھٹی دینے کے متعلق حضرت سَیِّدُنا اَبُو زَكَريا یحییٰ بن شَرف نَوَوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی شرح صحیح مسلم میں فرماتے ہیں:تمام عُلَمائے کِرام کا اس بات پر اِتفاق ہے کہ بچہ پیدا ہونے کے بعد کھجور (یا کسی میٹھی چیز)کی گھٹی دینا مستحب ہے، اگر کھجور نہ ہو تو جو بھی میٹھی چیز میسر ہو اس سے گھٹی دی جاسکتی ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ گھٹی دینے والا کھجور کو اپنے منہ میں خوب چباکر نرم کرے کہ اسے نگلا جا سکے پھر وہ بچے کامنہ کھول کر اس میں رکھ دے ۔ مستحب یہ ہے کہ گھٹی دینے والا نیک اور متقی و پرہیز گار ہو ، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔اگر ایسا کوئی شخص پاس موجود نہ
(1) بہارِشریعت،۳/ ۳۵۵
(2) المرجع السابق