Brailvi Books

بیٹی کی پرورش
12 - 64
زِنْدَگی ملی۔ جو لوگ پہلے بیٹیوں کو زندہ درگور کرنے میں فخر محسوس کرتے تھے، اب بیٹیوں کو اپنی آنکھوں کا تارہ سمجھنے لگے کیونکہ بے کسوں کے غمخوار، حبیبِ پروردگار صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان کے سامنے نہ صرف اپنی شہزادیوں سے محبت کا عملی نمونہ پیش کیا بلکہ یہ مَدَنی  ذہن بھی بنایا کہ بىٹىوں كو عار نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  كى رحمت اور مغفرت كا ذرىعہ ہیں۔ نیز اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اولاد بالخصوص بیٹیوں کی پرورش کے متعلق فضائل بیان فرماکر ان کی اہمیت کو بھی خُوب اُجاگر فرمایا۔ چنانچہ بیٹیوں کے فضائل پر مشتمل چند احادیثِ مبارکہ مُلاحظہ فرمایئے۔
بیٹیوں کے فضائل پر مشتمل فرامینِ مصطفٰے
قیامت تک مدد کی بشارت
حضورِ پاک،صاحبِ لولاک صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ رَحمت نِشان ہے:جب كسى كے ہاں بىٹى كى ولادت ہوتى ہے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس كے گھر فِرِشْتوں كو بھىجتا ہے، جو آكر كہتے ہىں: اے گھر والو!تم پر سلامتی ہو۔پھر فِرِشْتے اپنے پروں