Brailvi Books

بیٹی کی پرورش
11 - 64
 کو کھلنے سے پہلے ہی مسل ڈالنے سے بچا لیتے۔مشہور شاعر فَرَزْدَق کے دادا حضرت سَیِّدُنا صَعْصَعَہ بن ناجیہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کا بھی یہی معمول تھا، حضرت سَیِّدُنا علامہ آلوسی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  نے طبرانی کے حوالے سے لکھا ہے کہ حضرت سَیِّدُنا صَعْصَعَہ بن ناجیہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ  نے عرض کی: یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم !میں نے زَمانۂ جاہلیت میں (بھی نیک کام کیے ہیں، کیا مجھے ان کا بھی اجر ملے گا؟ مثلاً میں نے)360 بچیوں کو زندہ درگور ہونے سے بچایا اور ہر ایک کے عوض دو دو دس دس ماہی گابھن اونٹنیاں اور ایک ایک اونٹ بطورِ فدیہ ان کے باپوں کو دیا، کیا مجھے اس عمل کا کوئی اجر ملے گا؟ تو سرکارِ دو عالم صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اس عمل کا اجر تو تجھے مل گیا، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے تجھے اسلام لانے کی توفیق مرحمت فرمائی اور تجھے نعمتِ ایمان سے سرفراز کردیا۔(1)
بیٹیوں کو مِلا اسلام کا سائبان
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اسلام كی صُبْحِ نُور کیا طُلوع ہوئی ہر طرف کفر اور ظُلم و سِتَم كا اندھىرا بھی ختم ہو گیا اور یوں بیٹیوں کو اِسلام کی بَرکت سے ایک نئی 

(1) روح المعانی، الجزء الثلاثون، سورۃ التکویر، تحت الآیة ۹، ص ۳۶۱
 المعجم الکبیر، ۸/ ۷۷، حدیث:۷۴۱۲