Brailvi Books

بیٹی کی پرورش
10 - 64
معاف ہو جائے گا؟)۔تو آپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:(معاف تو اسلام لانے کے ساتھ ہی ہو چکا ہے، البتہ!) ہر زندہ در گور کی گئی بیٹی کے بدلے تم ایک غلام آزاد کرو۔ عرض کی: میرے پاس اونٹ بہت ہیں۔ ارشاد فرمایا: تو پھر ہر بیٹی کے بدلے ایک جانور صدقہ کرو۔(1)
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت سَیِّدُنا قیس بن عاصم رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے اقرار سے بَخُوبی یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جب انہوں نے اپنی آٹھ بیٹیوں کو زندہ دفن کیا تھاتو نہ معلوم دوسروں نے کتنی بیٹیوں کو دَفْن کیا ہو گا!لیکن اس کے باوجود اس سنگ دل مُعاشَرے میں خال خال ایسے لوگ بھی موجود تھے جو معصوم بچیوں کی بے کسی پر خون کے آنسو بہاتے اور جہاں تک ممکن ہوتا بچیوں کو زندہ دفن ہونے سے بچانے کی کوشش کرتے۔ مثلاً امیر المومنین حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے چچا زاد بھائی اور حضرت سَیِّدُنا سعید بن زید رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے والد زید بن عمرو بن نُفَیل کو جب پتہ چلتا کہ فلاں کے ہاں لڑکی پیدا ہوئی ہے اور وہ اس کو زندہ دفن کرنا چاہتا ہے تو دوڑ کر اس کے پاس جاتے او راس بچی کی پرورش اور اس کی شادی وغیرہ کے اخراجات کی ذمہ داری اٹھاتے اور اس طرح اس ننھی 

(1) المعجم الکبیر، ۳۳۷/۱۸، حدیث:۸۶۳