Brailvi Books

بیٹے کو نصیحت
19 - 53
کو سنّتوں کے سانچے میں ڈھالے گا۔ اور نفس ِامّارہ ، جو کہ ہمیشہ برائی کی طرف بُلاتا ہے ، اس کی شرارتوں سے بچنے کی بھر پور کوشش کریگا تو تجھے '' مُبارک '' ہو ،تیرے لیے'' خوشی ''ہے ۔
    کسی شاعر نے سچ ہی کہا ہے۔
؎ سَھَرُ الْعُیُوْنِ لِغَیْرِ وَجْھِکَ ضَائِعٌ         وَ بُکَاؤُھُنَّ لِغَیْرِ فَقْدِکَ بَاطِلٌ
تیرے رُخِ زیبا کے دیدار کے علاوہ کسی غیر کے لیے ان آنکھوں کاجاگتے رہنا بیکار ہے ۔ اور تیرے علاوہ کسی اور کے فِراق میں ان کا رونا باطل وعَبَث ہے ۔
    اے نورِ نظر !
    ( حدیثِ پاک میں آیا ہے ۔)
عِشْ مَا شِئْتَ فَاِنَّکَ مَیِّتٌ وَ أَحْبِبْ مَا شِئْتَ فَاِنَّکَ مُفَارِقُہُ وَ اعْمَلْ مَا ِشئْتَ فَاِنَّکَ تُجْزٰی بِہٖ
جیسے چاہے زندگی گزارو ، آخرِ کار تمہیں مرنا ہے ۔ اور جس سے چاہو محبت کرو، ایک نہ ایک دن تم اس سے جدا ہو جاؤ گے۔ اور جیساچاہے عمل کرو ،با لآخر اس کا بدلہ ضرور دئیے جاؤ گے ۔
   اے لختِ جگر !
    علمِ کلام و مُنا ظَرہ ، علمِ طبّ ، علمِ دَواوین و اشعار ، علمِ نُجُوم و عُروض ، علمِ نَحوْ و صَرْف (جن کے حاصل کرنے کا مقصد اگر دنیوی شُہرت کا حُصول اور لوگوں پر اپنی بڑائی و برتری کا اظہار تھا )تو سوائے اللہ تعالیٰ کی ناراضگی میں اپنی عُمر کا قیمتی وقت ضائع کرنے کے تیرے ہاتھ کیا آیا ؟
میِّت سے چالیس سُوال
    میں نے اِنجیلِ مُقدّس میں یہ لکھا ہوا پایا، کہ حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ علیٰ نبیّنا و علیہ الصَّلوٰۃ
Flag Counter