ایک عابد نے ستر سال تک اللہ تعالیٰ کی عبادت کی ۔ ربّ ِکریم عزَّوجلْ نے ارادہ فرمایا کہ اس کی شان و عظمت فرشتوں پر ظاہر ہو، تو اللہ تعالیٰ نے اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجا تا کہ اسے یہ بتا دے کہ اس قدر زہد و عبادت کے با وجود تُو جنّت کا مستحق نہیں ۔ چنانچہ فرشتہ اس عابد کے پاس آیااور اللہ تعالیٰ کا پیغام سنایا۔اس نیک شخص نے جواب دیا ۔'' اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے۔ اور ہمارا کام اس کی عبادت کرنا ہے''۔ (اب یہ خالق و مالک عزَّوجلْ کی مرضی ہے کہ محض اپنے کرم سے داخل جنّت فرمادے یا عدل کرتے ہوئے جہنّم میں جھونک دے) جب فرشتہ ربِّ کائنات عزَّوجلْ کی بارگاہ ِعزّت میں حاضر ہوا تو اللہ تعالیٰ نے پوچھا۔'' میرے بندے نے کیا جواب دیا ؟'' فرشتہ کہنے لگا ''یااِلٰہ ا لعالمین (عزَّوجلْ) تو اپنے بندے کے جواب سے بخوبی واقف ہے ''۔ تو اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا'' جب میرا بندہ میری عبادت سے جی نہیں چُراتا ،تو میری شانِ کریمی کا تقاضا ہے کہ میں بھی اس سے نظرِ رحمت نہ پھیروں۔ اے فرشتو! گواہ رہو! میں نے اس کی مغفرت فرما دی ''۔