Brailvi Books

بریلی سے مدینہ
5 - 20
 بھی گواہی حاصل ہوگئی کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ باطِنی طور پر مدینۃُ المُرشِدبریلی شریف سے مدینۃُ الرّسُول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  حاضِر ہوئے تھے۔
غمِ مُصطفٰے جس کے سینے میں ہے	گَوکہیں بھی رہے وہ مدینے میں ہے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مفتیٔ اعظم ھِند بریلی سے مدینہ
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے دیکھا ؟ سُنّیوں کے امام اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ  پر ہمارے پیارے آقا، میٹھے میٹھے مصطَفٰے صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کس قَدر مہربان تھے کہ بِغیر کسی ظاہِری سُواری کے بریلی شریف سے مدینۂ مُنّورہ زَادَھَا اللہ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  بُلالیا کرتے تھے۔ اعلیٰ حضرت تو اعلیٰ حضرت ، آپ رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کے شہزادے پر بھی کچھ کم کرم نہیں تھا۔ چُنانچِہ تاجدارِ اہلسنّت ،شہزادئہ اعلیٰ حضرت، حُضور مُفتیٔ اعظم ہند مولانا مصطَفٰے رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ المَنّان کے ایک مُرید و ذِمّہ دارِ دعوت ِ اسلامی نے مجھے تاجپور شریف ( ناگپور ، ہند )  سے ایک مکتوب کی فوٹو کاپی اِرسال کی اُس میں ایک مُبلِّغ دعوتِ اسلامی کی کچھ اِس طرح کی تحریر بھی تھی: ۱۴۰۹ھ میں میرے والِدَین، بڑے بھائی جان اور بھابی صاحِبہ کو حج کی سعادت نصیب ہوئی، ان حضرات نے مدینۂ مُنوَّرہ زَادَھَا اللہ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً  میں دو بے حد ایمان افروز مَناظِر ملاحَظہ کئے:{۱}والدِ محترم نے روضۂ انور کے قریب یہ رُوح پرور منظر دیکھا کہ سرکارِ مفتی ٔ اعظم ہند مولانا مصطَفٰے رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرحمٰن حسبِ معمول سرِ اقدس پر عِمامہ شریف کا تاج سجائے، چاند سا چِہرہ چمکاتے اپنے مخصوص مَدَنی قافِلے کے ہمراہ تشریف فرما ہیں ! بڑی حَیرانی ہوئی کہ