Brailvi Books

بریلی سے مدینہ
4 - 20
 مدینہ الحاج محمد عارِف ضِیائی رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کا بیان ہے کہ ایک بار حُضور قُطبِ مدینہ سیِّدی ومُرشِدی و مولائی ضِیاء ُ الدِّین احمد قادِری رضوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہ القَوِی نے مجھ سے اِرشاد فرمایا: یہ اُن دنوں کی بات ہے جب اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ بقیدِ حیات تھے،میں ایک بار سرکار ِ نامدار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مزار فائضُ الاَنوار پر حاضر ہوا۔ صلوٰۃ و سلام عَرْض کرنے کے بعد ’’بابُ السّلام‘‘ پہنچا، وہاں سے اچانک میری نظر سُنہری جالیوں کی طرف چلی گئی تو کیا دیکھتا ہوں کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ شَہَنشاہِ رِسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُواجَھَہ  شریف کے سامنے دَست بَستہ حاضر ہیں۔ مجھے بڑا تعجب ہوا کہ سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ مدینۂ طیِبّہ زَادَھَا اللہ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً حاضِر ہوئے ہیں اور مجھے معلوم تک نہیں۔ چُنانچِہ میں وہاں سے مُواجَھَہ شریف پر حاضِر ہوا تو اعلیٰ حضرترَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ مجھے نظر نہیں آئے، میں وہاں سے پھر ’’ بابُ السّلام‘‘کی طرف آیا اور جب سُنہری جالیوں کی طرف دیکھا تو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ مُواجھَہ شریف میں حاضِر تھے، لہٰذا میں پھر سُنہری جالیوں کے رُوبرو حاضِر ہوا تو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ غائب تھے۔ تیسری بار بھی اِسی طرح ہوا۔ میں سمجھ گیا کہ یہ محبوب و مُحِب کا مُعاملہ ہے، مجھے اِس میں مُخِل نہیں ہونا چاہیے اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔      اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
   اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  عَزَّ  وَجَلَّ سگِ مدینہ عُفِیَ عَنْہُ  کے مُرشِدِ کریم قطبِ مدینہ رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کی