Brailvi Books

بریلی سے مدینہ
3 - 20
اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کے خاص کمرے میں پیغام دینے چلا گیا مگر کمرے میں تو کُجا پورے مکان میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ کہیں نظر نہیں آئے۔
     ہم حیران تھے کہ آخر کہاں گئے، اِسی شَش و پَنج میں سب کھڑے تھے کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ اچانک اپنے کمرئہ خاص سے برآمد ہوئے، سب حیران رہ گئے اور پوچھنے لگے کہ جب ہم نے تلاش کیا تو آپ کہیں نظر نہ آئے مگر پھر آپ اپنے ہی کمرے سے باہَر تشریف لائے اس میں کیا راز ہے؟ لوگوں کے پَیہم اِصرار پر ارشاد فرمایا: ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  عَزَّ  وَجَلَّ میں ہر جُمعرات کو اِس وَقت اپنے اسی کمرے یعنی بریلی سے مدینۂ منوَّرہ زَادَھَا اللہ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً حاضِری دیتا ہوں۔‘‘اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔      اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
حرم ہے اُسے ساحتِ ہر دوعالم!
   جو دل ہوچکا ہے شکارِ مدینہ	 (ذوقِ نعت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
قُطبِ مدینہ کی گواہی 
	اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  عَزَّ  وَجَلَّ امامِ اہلسنّت رَحْمَۃُاللہِ تعالٰی علیہ زبردست عاشِقِ رسول تھے۔ ان پر آقائے مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا خُصُوصی کرم تھا۔ بریلی شریف سے مدینہ منّورہ زَادَھَا اللہ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کی حاضِری کا ایک اور ایمان افروز واقِعہ مُلاحَظہ ہو۔چُنانچِہ ساکِنِ