مسئلہ ۱۵: دونوں موجود ہیں ایک نے ایک پرچہ پر لکھا میں نے تجھ سے نکاح کیا، دوسرے نے بھی لکھ کر دیا یا زبان سے کہا میں نے قبول کیا نکاح نہ ہوا اور اگر ایک موجود ہے دوسرا غائب، اُس غائب نے لکھ بھیجا اس موجود نے گواہوں کے سامنے پڑھایا کہا فلاں نے ایسا لکھا میں نے اپنا نکاح اُس سے کیا تو ہوگيا اور اگر اُس کا لکھا ہوا نہ سُنایا نہ بتایا فقط اتنا کہہ دیا کہ میں نے اُس سے اپنا نکاح کردیاتونہ ہوا ۔ ہاں اگر اُس میں امر کا لفظ تھا، مثلاً تُو مجھ سے نکاح کر تو گواہوں کو خط سُنانے یامضمون بتانے کی حاجت نہیں اور اگر اس موجود نے اُس کے جواب میں زبان سے کچھ نہ کہا بلکہ وہ الفاظ لکھ ديے جب بھی نہ ہوا۔ (1) (ردالمحتار)
مسئلہ ۱۶: عورت نے مرد سے ایجاب کے الفاظ کہے مرد نے اُس کے جواب میں قبول کے لفظ نہ کہے اورمہر کے روپے دیديے تونکاح نہ ہوا۔ (2) (ردالمحتار)
مسئلہ ۱۷: یہ اقرار کہ یہ میری عورت ہے نکاح نہیں یعنی اگر پیشتر سے نکاح نہ ہوا تھا تو فقط یہ اقرار نکاح قرار نہ پائے گا، البتہ قاضی کے سامنے دونوں ایسا اقرار کریں تو وہ حکم دے دے گا کہ یہ میاں بی بی ہیں اور اگر گواہوں کے سامنے اقرارکیا، گواہوں نے کہا تم دونوں نے نکاح کیا، کہا ہاں تو ہوگيا۔ (3) (درمختار، ردالمحتار)
مسئلہ ۱۸: نکاح کی اضافت(4) کُل کی طرف ہو(5) یا ایسے عضو کی طرف جسے بول کر کُل مراد لیتے ہیں مثلاً سر و گردن تو اگر یہ کہا کہ نصف سے نکاح کیا نہ ہوا۔ (6) (درمختار وغیرہ)