مسئلہ۶۰: مر د نے کہا میں نے فلانی سے نکاح کیا اور وہ وہاں موجود نہ تھی، اُسے خبر پہنچی تو کہا میں نے قبول کیا یا عورت نے کہا میں نے اپنے کو فلاں کی زوجیت میں دیا اور وہ غائب تھا، جب خبر پہنچی تو کہا میں نے قبول کیا تو دونوں صورتوں میں نکاح نہ ہوا۔ اگرچہ جن گواہوں کے سامنے ایجاب ہوا، اُنھيں کے سامنے قبول بھی ہوا ہو۔ (1) (عالمگیری)
مسئلہ۱ ۶: اگر ایجاب کے الفاظ خط میں لکھ کر بھیجے اور جس مجلس میں خط اُس کے پاس پہنچا، اُس میں قبول نہ کیا بلکہ دوسری مجلس میں گواہوں کو بُلا کر قبول کیا تو ہو جائے گا جب کہ وہ شرطیں پائی جائیں جو اوپر مذکور ہوئیں، جس کے ہاتھ خط بھیجا مرد ہو یا عورت، آزاد ہو یا غیر آزاد، بالغ ہو یا نابالغ، صالح ہو یا فاسق۔ (2) (عالمگیری)
مسئلہ ۶۲: کسی کی معرفت ایجاب کے الفاظ کہلا کر بھیجے، اس پیغام پہنچانے والے نے جس مجلس میں پیغام پہنچایا، اس میں قبول نہ کیا پھر دوسری مجلس میں قاصد نے تقاضا کیا اب قبول کیا تو نکاح نہ ہوا۔ (3) (ردالمحتار)
مسئلہ۶۳: چلتے ہوئے یا جانور پر سوار جارہے تھے اور ایجاب و قبول ہوا نکاح نہ ہوا۔ کشتی پر جا رہے تھے اور اس حالت میں ہوا تو ہوگيا۔ (4) (ردالمحتار وغیرہ)
مسئلہ ۶۴: ایجاب کے بعد فوراً قبول کرنا شرط نہیں جب کہ مجلس نہ بدلی ہو، لہٰذا اگر نکاح پڑھانے والے نے ایجاب کے الفاظ کہے اور دولہا نے سکوت کیا پھر کسی کے کہنے پر قبول کیا تو ہوگيا۔ (5) (ردالمحتار وغیرہ)