Brailvi Books

بہارِشریعت حصّہ ہفتم (7)
10 - 106
    مسئلہ۲۳: کسی نے دوسرے سے کہا، اپنی لڑکی کا مجھ سے نکاح کر دے، اُس نے کہا اسے اُٹھا لے جا یا تُو جہاں چاہے لے جا تو نکاح نہ ہوا۔ (1) (عالمگیری) 

    مسئلہ ۲۴: ایک شخص نے منگنی کا پیغام کسی کے پاس بھیجا، ان پیغام لے جانے والوں نے وہاں جا کر کہا، تو نے اپنی لڑکی ہمیں دی، اُس نے کہا دی، نکاح نہ ہوا۔ (2) (عالمگیری)

    مسئلہ ۲۵: لڑکے کے باپ نے گواہوں سے کہا، میں نے اپنے لڑکے کا نکاح فلاں کی لڑکی کے ساتھ اتنے مہر پر کر دیا تم گواہ ہو جاؤ پھر لڑکی کے باپ سے کہا گیا، کیا ایسا نہیں ہے؟ اُس نے کہا ایسا ہی ہے اور اس کے سوا کچھ نہ کہا تو بہتر یہ ہے کہ نکاح کی تجدید کی جائے۔ (3) (عالمگیری) 

    مسئلہ ۲۶: لڑکے کے باپ نے لڑکی کے باپ کے پاس پیغام دیا، اُس نے کہا میں نے تو اس کا فلاں سے کر دیا ہے اس نے کہا نہیں تو اُس نے کہا اگر میں نے اُس سے نکاح نہ کیا ہو تو تیرے بیٹے سے کر دیا، اس نے کہا میں نے قبول کیا بعد کو معلوم ہوا کہ اُس لڑکی کا نکاح کسی سے نہیں ہوا تھا تو یہ نکاح صحیح ہوگيا۔ (4) (عالمگیری) 

    مسئلہ ۲۷: عورت نے مرد سے کہا میں نے تجھ سے اپنا نکاح کیا اِس شرط پر کہ مجھے اختیار ہے جب چاہوں اپنے کو طلاق دے لوں، مرد نے قبول کیا تو نکاح ہوگيا اور عورت کو اختیار رہا جب چاہے اپنے کو طلاق دے لے۔ (5) (عالمگیری) 

    مسئلہ ۲۸: نکاح میں خیار رویت خیار عیب خیار شرط مطلقاً نہیں، خواہ مرد کو خیار (6) ہو یا عورت کے ليے یا دونوں کے ليے۔ تین دِن کا خیار ہو یا کم یا زائد کا مثلاً اندھے، لنجھے(7)، اپاہج (8)نہ ہونے کی شرط لگائی یا یہ شرط کی کہ خوبصورت ہو اور اس کے خلاف نکلا یا مرد نے شرط لگائی کہ کوآری ہو اور ہے اِس کے خلاف تو نکاح ہو جائے گا اور شرط باطل۔ يوہيں عورت نے شرط لگائی کہ مرد شہری ہو نکلا دیہاتی تو اگر کفو ہے نکاح ہو جائے گا اورعورت کو کچھ اختیار نہیں یا اس شرط پرنکاح ہوا کہ باپ کو اختیار ہے تو نکاح ہوگيا اور اُسے اختیارنہیں۔ (9) (عالمگیری)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1۔۔۔۔۔۔''الفتاوی الھندیۃ''،کتاب النکاح،الباب الثاني فیما ینعقد بہ النکاح وما لاینعقد، ج۱، ص۲۷۲. 

2 ۔۔۔۔۔۔''الفتاوی الھندیۃ''،کتاب النکاح،الباب الثاني فیما ینعقد بہ النکاح وما لاینعقد،ج۱، ص۲۷۲. 

3۔۔۔۔۔۔المرجع السابق.         4۔۔۔۔۔۔ المرجع السابق، ص۲۷۳.

5۔۔۔۔۔۔المرجع السابق،ص۲۷۳. 

6۔۔۔۔۔۔اختیار۔            7۔۔۔۔۔۔ جس کے ہاتھ یا پاؤں شل (بے کار)ہوں۔    8۔۔۔۔۔۔ ہاتھ پاؤں سے معذور۔

9۔۔۔۔۔۔''الفتاوی الھندیۃ''،کتاب النکاح، الباب الثاني فیما ینعقد بہ النکاح وما لاینعقد، ج۱، ص۲۷۳.
Flag Counter