مسئلہ ۴۸: یہ شرط کی کہ اتنا نفع مسکینوں کو دیا جائے گا یا حج میں دیا جائے گا یا گردن چھڑانے میں یعنی مکاتب کی آزادی میں اس سے مدد دی جائے گی یا مضارِب کی عورت کو یا اُس کے مکاتب کو دیا جائے گا یہ شرط صحیح نہیں ہے مگر مضارَبت صحیح ہے اور یہ حصہ جو شرط کیا گیا ہے رب المال کو ملے گا۔ (1) (درمختار)
مسئلہ ۴۹: یہ شرط کی کہ نفع کا اتنا حصہ مضارِب جس کو چاہے دے دے اگر اُس نے اپنے لیے یا مالک کے لیے چاہا تو یہ شرط صحیح ہے اور کسی اجنبی کے لیے چاہا تو صحیح نہیں۔ اجنبی کے لیے نفع کا حصہ دینا شرط کیا اگر اُس کا عمل بھی مشروط ہے یعنی وہ بھی کام کریگا اور اتنا اُسے دیا جائے گا تو شرط صحیح ہے اور اُس کا کام کرنا شرط نہ ہو تو صحیح نہیں اور اس کے لیے جو کچھ دینا قرار پایا ہے مالک کو دیا جائے گا۔ یہ شرط ہے کہ نفع کا اتناحصہ دَین کے ادا کرنے میں صرف کیا جائے گا یعنی مالک کا دَین اُس سے ادا کیا جائے گا یا مضارِب کا دَین ادا کیا جائے گا یہ شرط صحیح ہے اور یہ حصہ اُس کا ہے جس کا دَین ادا کرنا شرط ہے اور اُس کو اِس بات پر مجبور نہیں کر سکتے کہ قرض خواہوں کو دے دے۔ (2) (درمختار، بحر)
مسئلہ ۵۰: دونوں میں سے ایک کے مرجانے سے مضارَبت باطل ہوجاتی ہے، دونوں میں سے ایک مجنون ہوجائے اور جنون بھی مطبق(3)ہو تو مضاربت باطل ہوجائے گی مگر مالِ مضاربت اگر سامانِ تجارت کی شکل میں ہے اور مضارِب مرگیا تو اُس کا وصی ان سب کو بیچ ڈالے اور اگر مالک مرگیااور مالِ تجارت نقد کی صورت میں ہے تو مضارِب اس میں تصرّف نہیں کر سکتا (4)ہے اور سامان کی شکل میں ہے تو اُس کو سفر میں نہیں لے جاسکتا ،بیع کرسکتا ہے۔ (5) (ہدایہ، درمختار)
مسئلہ ۵۱: مضارِب مرگیا اور مال مضاربت کا پتہ نہیں چلتا کہ کہاں ہے یہ مضارِب کے ذمّہ دَین ہے جو اُس کے ترکہ سے وصول کیا جائے گا۔(6)(درمختار)
مسئلہ ۵۲: مضارِب مرگیااُس کے ذمّہ دَین ہے مگر مالِ مضارَبت معروف ومشہور ہے لوگ جانتے ہیں کہ یہ چیزیں