Brailvi Books

بدنصیب دُولھا
10 - 29
والد صاحب کوئی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ ایک دن والد صاحب گھرپر تھے کہ کسی نے امیرِ اَہلسنّت دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کا بیان''احترامِ مسلم'' کا کیسٹ ٹیپ ریکارڈر پر لگادیا۔والد صاحب نے بھی توجہ سے اس بیان کو سنا ۔ ایک ولی کامل کی زبان سے نکلے ہوئے الفاظ والد صاحب کے دل میں تاثیر کا تیر بن کر پیوست ہو گئے۔ والد صاحب (جو پہلے کسی کی بات سننے کو تیار نہ تھے) بیان ختم ہوتے ہی کہنے لگے ۔ مجھے میری بہن کے پاس لے چلو۔بہن کے پاس پہنچ کرمعافی مانگنے میں پہل کی اور صلح کر لی۔یوں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ امیرِ اَہلسنّت دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کے سنّتوں بھرے بیان کی بَرَکت سے بھائی بہن کی صلح ہوگئی۔

                                                                                                               اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اَہلسنّت پَر رَحْمت ہو اور ان کے صدْقے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !    صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
 (3) میں عید کی نماز بھی نہیں پڑھتا تھا
بابُ المدینہ )کراچی ( کے مین کورنگی روڈ کے قریب مُقیم ایک اسلامی بھائی (عمر تقریباً۲۵ برس) کے بیان کا لُبّ لُباب ہے :میں ایک گیراج (GARAGE) پر کام کرتا تھا۔ اگر چِہ فی نَفسِہٖ گیراج یعنی گاڑیوں کی مَرمّت کاکام غَلَط نہیں، مگر آج کل گناہوں بھرے حالات ہیں۔جن کو واسِطہ پڑا ہو گا وہ جانتے ہوں گے کہ اکثر گیراج کا ماحول کس قَدَر گندا ہوتا ہے ، فی زمانہ گیراج میں کام کرنے والوں کیلئے حلال روزی کا حُصول جُوئے شِیر لانے کے مُترَادِف( مُ۔تَ۔را۔دِف) ہے ۔ گندے ماحول
Flag Counter