Brailvi Books

بدگمانی
5 - 64
دِل سے بھی حساب لیا جائے گا
    میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!گُناہ یا نیکی کے اِرتِکاب میں جِسْم کے ظاہِری اَعضاء مثلاً ہاتھ ،پاؤں، آنکھ وغیرہ کا کِردارتو سب پر وَاضِح ہے مگر اِس طرف عموماً ہماری تَوَجُّہ نہیں ہوتی کہ سینے میں دھڑکنے والا دِل بھی ہمارے نامہ اعمال میں نیکیوں یا گُناہوں کے اِضافے میں اِن کے ساتھ برابر کا شریک ہے ۔ چُنانچہ جب میدانِ 

مَحشَرمیں آنکھ کان وغیرہ سے حِساب لیا جائے گا تو یہ دِل بھی ان کے ساتھ شریک ہوگا ۔ قراٰن پاک میں اِرشاد ہوتا ہے :
 اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَالْفُؤَادَکُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْؤُلًا ﴿۳۶﴾
ترجمہ کنزالایمان :بے شک کان اور آنکھ اور دِل ان سب سے سوال ہونا ہے۔(پ۱۵،بنی اسرائیل: ۳۶)

    اس آیت کے تحت علامہ محمد بن احمد اَنصاری قرطبی علیہ رحمۃ اللہ القوی (اَلْمُتَوَفّٰی ۶۷۱ھ) تفسیر ِقُرْطبی میں لکھتے ہيں کہ ''یعنی ان میں سے ہر ایک سے اس کے استعمال کے بارے میں سُوال ہوگا ، چُنانچہ دِل سے پوچھا جائے گا کہ اِس کے ذریعے کیا سوچا گیا اور پھرکیا اِعتِقاد رکھا گیا جبکہ آنکھ اور کان سے پوچھا جائے گا تمہارے ذریعے کیا دیکھا اور کیاسُنا گیا ۔''
(الجامع لاحکام القراٰن ،سورۃ الاسراء ،تحت ۳۶،ج۵،ص۱۸۸)
    جبکہ علّامہ سیِّد محمود آلُوسی بَغدادی علیہ رحمۃ اللہ الھادی (اَلْمُتَوَفّٰی۱۲۷۰ھ) تفسیر
Flag Counter