حُجَّۃُ الاسلام امام (محمد بن محمد ) غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ حضرت (سیِّدنا) سَری سَقَطی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی اس دعا کی شرح میں فرماتے ہیں: حضرت (سیِّدنا) سَری سَقَطی نے اس طرف اشارہ فرمایا: جس نے پہلے حدیث و علم حاصل کرکے تصوف میں قدم رکھا وہ فلاح کو پہنچا اور جس نے علم حاصل کرنے سے پہلے صوفی بننا چاہا اس نے اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالا۔ وَالۡعِیاذ ۡبِاﷲِ تَعَالٰی۔ (1)
اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ان پر رحمت ہو اور اُن کے صَدَقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
جَدِّ امجد کی جانب سے روحانی اشارہ
حضرت بابابلھے شاہ رَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےو الد محترم کا بتاىا ہوا وظىفہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ اپنی روحانی تشنگی کو دور کرنے کےلئے رہبرِ کامل اورمرشدِ صادق کی تلاش جاری رکھی اىک دن اسی خیال میں گم ہوکر جنگل کی راہ لی تلاشِ مرشد میں پھرتے پھراتے دوپہر ہوگئی تیز دھوپ کی وجہ سے بیری کے درخت کے نیچے آرام کرنے کی غرض سے لیٹے تو آنکھ لگ گئی خواب میں ہیرے موتیوں سے ایک آراستہ تخت آسمان سے زمین کی جانب اترتا دکھائی دیا جس پر ایک پُروقار، نورانی صورت والے بزرگ جلوہ گَر تھے یہ بزرگ آپ رَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی آباواجداد میں سے پانچویں پشت کے حضرت سیِّد عبد الحکیم شاہ رَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تھے جب تخت زمین
________________________________
1 - شریعت و طریقت ، ص ۲۰