میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بزرگان ِ دین اور صوفیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کا یہی طریقہ کار رہا ہے کہ اپنے ظاہر کےساتھ ساتھ باطن کو بھی سنوارتے ہیں ظاہری علم کےحصول کے بعد باطنی علم کی طرف توجہ دیتے ہیں،شریعت پر عمل کرتے ہوئے راہِ طریقت کے مسافر بنتے ہیں ،علمِ شریعت کے بغیر نہ تو راہِ طریقت پر قدم رکھتے ہیں نہ اس کی طرف آنکھ اٹھاکر دیکھتے ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ علم کے بغیر عبادت کرنے والوں کا کیا حال ہوتا ہے چنانچہ نبیوں کے سُلطان،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشاد فرمایا : بغیر فقہ کے عبادت میں پڑنے والا ایسا ہے جیسا چکی کھینچنے والا گدھا (کہ مشقت جھیلے اور نفع کچھ نہیں) ۔ (1)
امامِ اہلسنّت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن شاہانِ طریقت کے چمکتے دمکتے اور نور بکھیرتے شاہی فرامین نقل فرماتے ہیں کہ حضور غوث ِاعظم حضرت سیِّدناشیخ عبد القادر جیلانی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا: فِقہ سیکھ، اس کے بعد خلوت نشین ہو جو بغیر علم کے خدا عَزَّ وَجَلَّ کی عبادت کرتا ہے وہ جتنا سنوارے گا اس سے زیادہ بگاڑے گا۔ اپنے ساتھ شریعت کی شمع لے لو۔
سیِّدُ الطائفہ حضرت سیِّدنا جنید بغدادی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں: میرے پیر حضرت (سیِّدنا) سَری سَقَطی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے مجھے دعا دی: اللہ عَزَّ وَجَلَّتمہیں حدیث دان بنا کر پھر صوفی بنائے اور حدیث داں ہونے سے پہلے تمہیں صوفی نہ کرے۔
________________________________
1 - کنزالعمال، کتاب العلم، الباب الاول فی الترغیب فیہ، ۱۰ / ۶۱، حدیث: ۲۸۷۰۵