نکل کر مخلوط تعلیم کی نُحُوست میں گرفتار، ''بوائے فرینڈ'' کے چکّر میں پھنس گئی، اسے جب تک چادر اور چار دیواری میں رہنے کی سعادت حاصل تھی وہ شرمیلی تھی اور اب بھی جو چادر و چار دیواری میں ہوگی وہ اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلّ باحیا ہی ہوگی۔ افسوس! حالات بِالکل بدل چکے ہیں، اب تواکثر کَنواری لڑکیاں شادیوں میں خوب ناچتیں اور مہندی و مائیوں کی رَسموں وغیرہ میں بے باکانہ بے حيائی کے مظاہَرے کرتی ہیں، بعض قوموں میں یہ بھی رَواج ہے کہ دولہا نکاح کے بعد رُخصتی سے قبل نامَحرمات کہ جن سے پردہ ضروری ہے اُن جوان لڑکیوں کے جُھرمَٹ میں جاتا ہے اور وہ دولھا کے ساتھ کھینچا تانی و ہنسی مذاق کرتی ہیں یہ سرا سر ناجائز و حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔ الغرض آج کی فیشن ایبل وبے پردہ لڑکیا ں اَفعال و اَقوال ہر لحاظ سے چادرِ حیاء کو تار تار کر رہی ہیں۔