ایک اور حدیث شریف میں ہے: ''حیاء ایمان سے ہے۔'' (مُسْنَدُ ابی یعلیٰ ج۶ ص۲۹۱حدیث ۷۴۶۳ دار الکتب العلمیۃ بیروت) یعنی جس طرح ایمان، مومِن کو کُفر کے اِرتکِاب سے روکتا ہے اِسی طرح حیاء باحیا کو نافرمانیوں سے بچاتی ہے۔ یوں مَجازاً اسے ''ایمان سے'' فرمایا گیا۔ جس کی مزید وضَاحت و تائید حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کی اِس روایت سے ہوتی ہے: ''بے شک حیاء اور ایمان دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں تو جب ایک اُٹھ جائے تو دوسرا بھی اٹھا لیا جاتا ہے۔'' (اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحاکِم ج۱ ص۱۷۶حدیث ۶۶ دار المعرفۃ بیروت)