اسلام میں حیاء کو بَہُت اَہَمِّیَّت (اَھَمْ۔ مِیْ۔ یَتْ) دی گئی ہے۔ چُنانچِہ حدیث شریف میں ہے: ''بے شک ہر دین کا ایک خُلْق ہے اور اسلام کا خُلق حیاء ہے۔'' (سُنَن ابن ماجہ ج۴ ص۴۶۰ حدیث ۴۱۸۱ دارُالمَعْرِفۃ بيروت) یعنی ہر اُمَّت کی کوئی نہ کوئی خاص خَصْلت ہوتی ہے جو دیگر خصلتوں پر غالِب ہوتی ہے اور اسلام کی وہ خصلت حیاء ہے۔ اسلئے کہ حیاء ایک ایسا خُلْق ہے جو اَخلاقی اچھّائیوں کی تکمیل، ایمان کی مضبوطی کا باعِث اور اسکی عَلامات میں سے ہے۔ چُنانچِہ
ایمان کی عَلامت
حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مَروی ہے کہ رسولُ اﷲ عَزَّوَجَلَّ و صلی اﷲ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ''ایمان کے ستّرسے زائد شُعْبے (عَلامات)