Brailvi Books

عطّاری جن کا غسلِ میت
13 - 21
چیخنے لگے مگر بچنے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی تھی۔اچانک وہ رُکااور دروازے کی طرف چُندھیائی ہوئی آنکھوں سے دیکھ کر ٹھٹھک گیا۔ اور''کسی سے'' سلسلہ کلام شروع کیا۔گھر والے آنکھیں پھاڑپھاڑ کر دیکھ رہے تھے کہ یہ کس سے باتیں کر رہا ہے؟ مگر آنے والی ہستی نظر نہیں آرہی تھی۔ جنّ(جسے شاید وہ ہستی نظر آرہی تھی) بولاکون ہو تم؟ الیاس قادری(دامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعالیہ) ۔۔۔۔۔۔ اچھا ۔۔۔۔۔۔''پیر'' ہو ان کے! ہاں، ہاں مجھے ان کے فُلاں رشتے دار نے بھیجا ہے۔۔۔۔۔۔(شاید امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعالیہ رُوحانی طور پر ہماری مدد کیلئے تشریف لائے تھے اوراُس سے سُوالات پوچھتے جارہے تھے جس کے وہ جنّ جوابات دے رہا تھا)ہاں ان کے خالو کو میں نے قتل کیا ہے ، وغیر ہ وغیرہ۔ اِس طرح وہ سرکش جنّ اپنے سیاہ کارناموں کی رُوداد سنارہا تھا۔ ( پھرامیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعالیہ نے غالباً اُس سے اُس کا مذہب دریافت فرمایا)جس پراُس نے بتایا کہ میں غیر مسلم ہوں۔ ( پھر ایسا لگا جیسے اُسے سمجھایا جارہا ہو اوروہ خاموشی سے سنتا جارہا ہوپھر اس میں نرمی آتی گئی)امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعالیہ کی مَدَنی مٹھاس سے تربتر دعوتِ اسلام سے متاثر ہو کر دیکھتے ہی دیکھتے وہ غیر مسلم جنّ کلمہ پڑھ کر مسلمان