میں دعوتِ اسلامی کے بارے میں جانتا تو تھا لیکن کبھی قریب سے دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا تھا،ایک روز یونہی دل میں خیال آیا کیوں نہ آج فیضانِ مدینہ میں جمعۃ المبارک کی نماز ادا کرلی جائے۔چنانچہ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے فیضانِ مدینہ جا پہنچا۔نماز کے بعد کیا دیکھتا ہوں کہ عاشقانِ رسول اسلامی بھائی آپس میں مصافحہ و معانقہ کر رہے ہیں۔ہر ایک دوسرے سے بڑھ کر گرمجوشی سے ملاقات کر رہا تھا اور یہ منظر عید کا سماں پیش کر رہا تھا۔میں مجسمۂ حیرت بنا ایک جانب کھڑا یہ سب دیکھ رہا تھا کہ اتنے میں ایک سنّتوں کے پیکر اسلامی بھائی کے سلام کی آواز نے مجھے ورطۂ حیرت سے نکال لیا،سلام و مصافحے کے بعد انہوں نے بڑے مہذب انداز میں میرا نام پوچھا اور ساتھ ہی ساتھ اپنا تعارف بھی کروایا۔انہوں نے میری مصروفیات کے بارے میں جاننے کے بعد خیر خواہی فرماتے ہوئے موقع کی مناسبت سے مجھے رمضانُ المبارک کے آخری عشرے میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے سنتوں بھرے اعتکاف کی دعوت پیش کی۔ان کا حکمت بھرا انداز اور خیر خواہیٔ مسلمین سے معموراندازِ گفتار تاثیر کا تیر بن کر میرے دل کے آرپار ہو گیا۔خندہ پیشانی و ملنساری کی اس بے مثال ملاقات سے میں بہت متأثرہو ا اور وہیں کھڑے کھڑے عزمِ مصمّم کر لیاکہ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اعتکاف میں ضرور بیٹھوں گا چنانچہ دن گزرتے گئے پھر جب رمضان المبارک کی آمد ہوئی