سے ہر سال مُعاشَرہ کے نجانے کتنے ہی بگڑے ہوئے افراد نہ صرف گناہوں سے تائب ہو جاتے ہیں بلکہ اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنے کے عظیم مدنی مقصد کو حِرزِجاں بنا لیتے ہیں اور اپنی اور دوسروں کی اِصلاح کی عملی کوششوں میں مشغول ہو جاتے ہیں ،نیز کئی مُعْتَکِفِین چاند رات ہی سے عاشقانِ رسُول کے ساتھ سُنّتوں کی تربیَّت کے مَدَنی قافِلوں کے مسافِر بن جاتے ہیں۔
تیری سنتوں پہ چل کر میری روح جب نکل کر چلے تم گلے لگانا مدنی مدینے والے
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صَلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{ 2}عصیاں بھری زندگی سے چھٹکارا
ڈیرہ اللہ یار (صوبہ بلوچستان) کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے کہ مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے قبل میں گناہوں کی دَلدَل میں غرق تھا۔فلمیں ڈرامے دیکھنا،بدنگاہی کرنا میرے دل پسند مشاغل تھے۔اس کے علاوہ نجانے اپنے ربّ عَزَّوَجَلَّ کی کیسی کیسی نافرمانیاں مجھ سے سرزد ہوتی تھیں لیکن مجال ہے کہ کبھی دل میں گناہوں کی کیچڑ سے باہر آنے کا خیال بھی آیا ہو۔میری اس خزاں رسیدہ اور عصیاں بھری زندگی میں کچھ اس طرح بہارآئی کہ