درس کی سعادت بھی حاصل ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! رَمَضانُ المُبارَک کی بَرَکتوں کے کیا کہنے!یوں تواس کی ہرہر گھڑی رَحمت بَھری اور ہرہر ساعت اپنے جِلَو میں بے پایاں بَرَکتیں لئے ہوئے ہے مگراس ماہِ مُحْتَرَم میں شبِ قَدْر سب سے زیادہ اَہمیت کی حامِل ہے اسے پانے کے لئے ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مصطَفٰیصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ماہِ رَمَضان کا پورا مہینہ بھی اعتِکاف فرمایا ہے اور آخِری دس دن کابَہُت زیادہ اہتِمام تھا۔یہاں تک کہ ایک بار کسی خاص عُذْر کے تَحت ’’آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّمرَمَضانُ الْمبارَک میں اعتِکاف نہ کر سکے تو شَوّالُ الْمُکَرَّم کے آخِری عَشرہ میں اعتِکاف فرمایا۔‘‘
(بُخارِی، کتاب الاعتکاف، باب الاعتکاف فی شوال،۱/۶۷۰،الحدیث:۲۰۴۱)
ایک مرتبہ سفرکی وَجہ سے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکا اعتِکاف رہ گیا تو اگلے رَمَضان شریف میں بیس دن کا اعتِکاف فرمایا۔ (ترمذی، کتاب الصوم، باب ما جاء فی الاعتکاف اذا خرج منہ،۲/۲۱۲،الحدیث:۸۰۳)
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ دُنیا کے مختلف ممالِک کے جُدا جُدا شہروں میں تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مدنی ماحول کے تحت ہونے والے اِجتِماعی اِعتِکاف میں کی جانے والی مُعتَکِفِین کی تربیّت