ہو جاتی تھی ، یوں عصر کی نماز میں اپنے علاقے کی مسجد میں ادا کیا کرتا تھا جہا ں نماز کے بعد ایک اسلامی بھائی درسِ فیضانِ سنّت دیا کرتے تھے۔میں بھی درس میں شرکت کیا کرتامگر درس کے بعد بغیر ملاقات کئے پیچھے سے اٹھ کر چلا جاتا تھا ۔ایک دن نجانے کیامیرے دل میں آئی کہ میں نے خود ہی درس کے بعدآگے بڑھ کر ان اسلامی بھائی سے ملاقات کی۔چونکہ وہ اسلامی بھائی میرے بڑے بھائی کے ساتھ پڑھتے تھے جس کی وجہ سے میں انہیں تھوڑا بہت جانتا تھااور انہوں نے بھی مجھے بڑے بھائی کا حوالہ دے کر اپنے پاس بٹھا لیا۔دورانِ گفتگو انھوں نے مجھے مختصر سے وقت میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے تربیتی اعتکاف کی دعوت پیش کی تو میں نے عرض کی کہ مجھے اعتکاف میں بیٹھنے کا تو بہت شوق ہے مگر میرے اِنٹرکے امتحان کے کچھ پرچے رہ گئے ہیں جن کی مجھے تیاری کرنی ہے اور میں بینک میں نوکری بھی کرتاہوں۔نیکی کی دعوت عام کرنے کے جذبے سے سر شار اسلامی بھائی نے محبت بھرے انداز میں مجھ پرانفرادی کوشش جاری رکھی ۔ان کی پُر اثر باتیں تاثیر کا تیر بن کر میرے دل میں پیوست ہوتی گئیں اورمیں نے اعتکاف میں بیٹھنے کے لیے ہامی بھرلی اوریوں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عاشقانِ رسول کے ہمراہ معتکف ہو گیا۔ ابتداً تومجھے کچھ آزمائش کا سامنا ہواکیونکہ میں نے اس سے پہلے کبھی اعتکاف