داستان سنائی جس پر انھوں نے مجھے تسلّی دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ آپ عاشقانِ رسول کے ہمراہ مدنی ماحول میں اعتکاف کریں اور اس میں اپنے لیے دعائیں بھی کریں ، اِن شآء اللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے ، اس اسلامی بھائی کے ان الفاظ نے میری ہمّت بندھائی ،چنانچہ میں بڑی امید لئے دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کی پُر بہار فضاؤں میں پہنچ گیااور سبز سبز عماموں کے تاج سجائے سفید مدنی لباس زیب تن کئے سنّتوں کے پیکر اسلامی بھائیوں کے ہمراہ معتکف ہوگیا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّجَلَّ میں نے سنّتوں بھرے اجتماعی اعتکاف کی سعادت کیا حاصل کی میری توزندگی ہی سنور گئی۔ صحت بھی ملی اور اعتکاف کے بعد جیسے ہی گھر گیا چند دنوں میں میری نوکری لگ گئی۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صَلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{ 5} میرے اُجڑے گلشن میں بہارآگئی
مرکزالاولیاء (لاہور،پنجاب،پاکستان) کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستگی سے قبل میں ایک بینک میں نوکری کرتا تھا ۔رمضانُ المبارک میں بینک سے ظہر کی نماز کے بعدچھٹی