جواب:جی ہاں !جس کا عقیقہ نہ ہوا ہو وہ جوانی، بُڑھاپے میں بھی اپنا عقیقہ کرسکتا ہے (فتاوٰی رضویہ ج۲۰ص ۵۸۸) جیسا کہ رَسُوْل اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اعلانِ نُبُوَّت کے بعد خود اپنا عقیقہ کیا۔(مصنّف عبد الرّزاق ج ۴ ص۲۵۴ حدیث ۲۱۷۴)
کچّا حَمْل گر جانے کی فضیلت
سُوال6:کیا حَمل گر جانے کی صورت میں عقیقہ کرنا ہوگا؟
جواب:نہیں ۔ کچّاحَمْل گر جانے کے سبب عُمُوماً ماں باپ بَہُت پریشان ہوجاتے ہیں ۔ اُن کی تسلّی کیلئے عَرض ہے کہ ایسے موقع پر صَبْر کرکے اجر کمانا چاہئے ۔کچّاحَمل گر جانے میں ماں باپ کا بَہُت بڑا بَہُت ہی بڑا فائدہ ہے۔ چُنانچِہ، اللہ عَزَّ وَجَلَّکے حبیب، حبیب لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:بے شک کچّا بچہ (یعنی ماں کے پیٹ سے نامکمَّل گِر جانے والا) اپنے رب عَزَّ وَجَلَّ سے (اُس وَقت ) جھگڑے گا جبکہ اس کے والِدَین (جن کا ایمان پر خاتِمہ ہوا ہوگا مگر شامت ِاعمال کے سبب ان ) کو اللہ تَعَالٰی دوزخ میں داخِل فرمائے گا،حکم ہوگا : اے اپنے رب عَزَّ وَجَلَّ سے جھگڑنے والے بچّے! اپنے ماں باپ کو جنّت میں لے جا، لہٰذا وہ اپنی نال(1) سے دونوں کو کھینچے گا یہاں تک کہ انہیں جنَّت میں لے جائے گا۔ ( اِبنِ ماجہ ج۲ ص۲۷۳ حدیث ۱۶۰۸)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس روایت سے ایمان کی سلامَتی کی اَھَمِّیَّت بھی
________________________________
1 - یعنی وہ آنت جو رِحمِ مادر میں بچے کے پیٹ سے جُڑی ہوتی ہے اور جسے پیدائش پر کاٹ کر جدا کردیتے ہیں ۔