آنسوؤں کا دریا |
تصانیف ، آپ وعظ ونصیحت کے تا جدار تھے ، فی البدیہ بہترین شاعری اوراعلیٰ درجہ کی نثرکے مالک تھے ،فصیح وبلیغ کلام کرکے حیران کردیتے تھے ، طویل گفتگو کرسکتے تھے ، ایک ماہر فقیہ اور اجماع واختلاف کے جاننے والے تھے ، فہم وفراست اور حفظ و استحضار سے متصف تھے (امام ذہبی علیہ رحمۃاللہ القوی فرماتے ہیں)میں کسی کو نہیں جانتا جس نے ان سے زیادہ کتابیں تصنیف کی ہوں ۔
وعظ کی ابتداء:
بیس سال کی عمر سے وعظ کہنے شروع کئے ۔ ان کی مجلس وعظ ہزارو ں سے کم نہ ہوتی تھی ،دور دور تک ان کی خطابت ووعظ کا شہر ہ تھا ،آپ کی مجلس میں با دشا ہان وقت ، وزراء ، بعض خلفاء اور بڑے بڑے ائمہ شریک ہوتے تھے ، ان کے ہاتھ پر لاکھوں افرادنے تو بہ کی،ہزار ہا افراد نے اسلام قبول کیا۔
تعداد کتب:
امام ابو الفر ج عبد الرحمن بن علی الجوزی علیہ رحمۃ اللہ القوی نے علم قرآن ، علم حدیث ، علم فقہ ، جغرافیہ ، علم طب ،تاریخ ، تفسیر ، علم نجوم ، حساب ، لغت ، نحواوردیگرکئی علوم وفنون میں قابل قدر کتابیں لکھیں،آپ کی تصانیف کئی کئی جلدوں میں بھی ہیں اور ایک ایک جلدمیں بھی اورمختصر رسالوں کی شکل میں بھی جن کی تعداد تین سو 300سے زیادہ بتائی جاتی ہے ، ایک تحقیق کے مطابق امام ابن جوزی علیہ رحمۃ اللہ القوی کا روزانہ چالیس اوراق تصنیف کرنے کا معمول تھا۔