پربغیر کسی سہارے کے کھڑی ہوگئی اور اپنے آقا ومولیٰ صَلَّی اللہُ تَعالٰی عَلیہ واٰلہٖ و سلَّمپر صلوۃ وسلام پڑھنے لگی ۔اجتماع کے اختتام پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل وکرم سے خود چل کر اپنے گھر واپس آئی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّ سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی برکت سے مجھے بغیر کسی علاج کے شفا حاصل ہوگئی اور تادمِ تحریر دوبارہ تکلیف کا سامنا نہیں ہوا۔تادمِ تحریر میں نے خود کو دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کے لیے وقف کردیا ہے اور خوب خوب مدنی کاموں کی دھومیں مچانے میں مصروف ہوں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{۱۳}گناہوں کی نُحُوست سے نجات
بابُ المدینہ( کراچی) کی ایک اسلامی بہن اپنی گناہوں بھری زندگی سے تائب ہونے کے احوال کچھ یوں بیان کرتی ہیں کہ دعوت ِاسلامی کے مہکے مہکے مدنی ماحول سے وابستگی سے قبل فلمیں ڈرامے دیکھنا ، گانے باجے سننا میرا محبوب مشغلہ تھا نیز فیشن پرستی اور بے پردگی کی نحوست میں بھی گرفتار تھی۔میری اِصلاح کا سبب یہ ہوا کہ ایک مرتبہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ایک اسلامی بہن نے مجھ پر اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے تحت قائم