بن گئی،کرم بالائے کرم یہ کہ ایک دن امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کارقت انگیز بیان ’’قبر کی پہلی رات‘‘سنا۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی زبانی قبر میں پیش آنے والے ہولناک معاملات کا دل ہلا دینے والا ذکرسن کر میری غفلت کافور ہو گئی۔موت وقبر وحشر کی تیاری کا ذہن بنا،گناہوں سے دامن بچانے کی نیّت کی اور دعوتِ اسلامی کے مشکبارمدنی ماحول سے وابستہ ہوگئی ،شرعی پردہ میرا معمول بن گیا ،نمازوں کی پابندی کرنے لگی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّوَجَلَّ تا دمِ تحریر علاقائی مجلسِ مشاورت کی ذمہ دار کی حیثیّت سے سنّتوں کی خدمت سرانجام دے رہی ہوں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{۱۱}گناہوں کے دلدل سے کیسے نکلی؟
ایک اسلامی بہن کی تحریر کا خلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے قبل میں فکرِ آخرت سے غافل ، فلموں ڈراموں کی طرف مائل، گانے باجوں سے گھایل تھی۔ اس گناہوں بھری زندگی سے نجات کی ترکیب یوں بنی کہ کسی نے شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت حضرت علاّمہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رَضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مایہ ناز تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘ اور کچھ رسائلِ عطاریہ بطورتحفہ ہمارے گھر بھجوا دیے۔یوں علم و عرفان کے موتیوں