عام کر رہی ہوں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو
صلُّوْاعَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
{۵} فیشن پرستی سے نجات مل گئی
بابُ المدینہ (کراچی)کے علاقے میمن سوسائٹی میں مقیم اسلامی بہن کے تحریرکردہ بیان کا خلاصہ ہے:مدنی ماحول سے وابستگی سے قبل نت نئے فیشن اپنانا میرا محبوب مشغلہ تھا ، مَعَاذَاللہفلمیں ، ڈرامے دیکھنے، گانے باجے سننے کا بھی بے حد شوق تھا۔ نمازوں کی بھی پابندنہ تھی، غرض سرتاپا گناہوں کے سمندر میں ڈوب رہی تھی، میری اصلاح کا سبب ایک اسلامی بہن کی انفرادی کوشش بنی۔ہوا کچھ یوں کہ ہمارے علاقے کی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ کچھ اسلامی بہنیں ہمارے گھر نیکی کی دعوت دینے آیا کرتی تھیں ،میں ان کی باتوں کی طرف کوئی توجہ نہ دیتی اورسُنی اَن سُنی کردیتی۔ بلکہ بعض اوقات تو مَعَاذَاللہ ان کی باتوں کا مذاق بھی اڑاتی مگر نیکی کی دعوت کے جذبے سے سرشار وہ اسلامی بہنیں کبھی ناراض نہ ہوتیں شاید انہوں نے مجھے سُدھارنے کا عزم بالجزم کر لیا تھا۔ان کی مسلسل انفرادی کوشش سے میری بہن نے دعوتِ اسلامی کے مدرسۃ المدینہ للبنات میں داخلہ لے لیا میں چونکہ قراٰنِ مجید درست پڑھنا جانتی تھی اس لئے مدرسۃ المدینہ کی ناظمہ نے انفرادی کوشش