ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے اپنے مُصاحِبِیْن کوایک سَنَدیوں سنائی: ” حَدَّثَنَامَنْصُوْرٌعَنْ اِبْرَاهِيْمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ “ اس کے بعد فرمایا: یہ سَنَدمُحَدِّثِیْن کے لئے باعِثِ شَرَف ہے ۔
(9409)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے فرمایا: قراءت زہد کے ساتھ ہی درست ہے ، زندوں پر انہی باتوں کی وجہ سے رشک کرو جن کی وجہ سے مُردوں پر رشک کرتے ہو، لوگوں سے ان کے اعمال کے مطابق محبت کرو، وہ فرمانبرداری کریں تواُن کے ساتھ نرمی وعاجزی کرواورگناہ کریں تواُن پرسختی کرو۔
پتھر کا بچھونا:
(9410)…حضرت سیِّدُناابراہیم بن سعدرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں کہ میں حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کے ساتھ مسجدِحرام میں تھا ، آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے کنکریوں کاڈھیر بنا کر اس سے ٹیک لگائی پھر فرمایا: اے ابراہیم! یہ بادشاہوں کے تختوں سے بہتر ہے ۔
(9411)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے فرمایا: میں نے ایک درہم بھی کبھی عمارت بنانے میں خرچ نہیں کیا۔
(9412)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے فرمایا: جب بھی دنیاسے ہمارے پاس کچھ آیاتو ہم نے یہی چاہا کہ اس پر راضی کوئی شخص مل جائے تویہ اُسے دے دیں ۔
(9413)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: جب کوئی شخص مجھے پانی کا گھونٹ پلاتا ہے تو اس کے ذریعے وہ میری پسلی چورہ چورہ کر دیتا ہے (کہ میں اس کے اس احسان کا بدلہ نہیں چکا سکتا)۔
(9414)…حضرت سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے فرمایا: انسان کے دین کی حفاظت اس کی قبرہی کرتی ہے ۔
دوکھانوں کو یکجا کرنا:
(9415)…حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن عبداللہ بن اسود عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَحَد کا بیان ہے کہ ہم حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیکے پاس ان کے گھر میں موجود تھے ، آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہایک ہنڈیالائے جس میں گوشت اورشورباتھاپھراسے ایک رکابی میں انڈیلااوراس پرگھی ڈالا۔ میں نے عرض کی: ابو عبداللہ!کیا دو مختلف چیزوں کا جمع کرنا مکروہ نہیں؟ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: تنگ دست کے حق میں ناپسندیدہ ہے ۔