اللہِ الْقَوِی سے پوچھاگیا: کیا مقروض شخص گوشت کھا سکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔
(9395)…حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: جس بھی شخص کو دنیا سے کچھ دیا گیا اس سے یہ کہا گیا کہ ” اسے لے اور اس کے برابر غم بھی لے ۔ “
خوفِ خدا کی پہچان:
(9396)…حضرت سیِّدُنا اسحاق بن خَلَفرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے مروی ہے کہ حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے اپنی مجلس میں بیٹھنے والے ایک شخص سے فرمایا: کیاتمہیں یہ پسندہے کہ تماللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ایسے ہی ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے ؟ اس نے عرض کی: جی ہاں۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: تم بے وقوف ہو اگر تم اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ایسے ڈرتے جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے تو اس کے فرائض کو ادا کرتے ۔
(9397)…حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: میںاللہ عَزَّ وَجَلَّ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھ سے اپناکچھ خوف کم فرما دے ۔
(9398)…حضرت سیِّدُناقُتَیْبہ بن سعیدرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: اگر حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نہ ہوتے تو پرہیزگاری کا خاتمہ ہو چکاہوتا۔
دنیا اور آخرت سے حصہ:
(9399)…حضرت سیِّدُنابشربن حارث عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَا رِث کا بیان ہے کہ حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے بکر نامی ایک عبادت گزار سے فرمایا: اے بکر! دنیا سے اپنے جسم کے لئے اور آخرت سے اپنے دل کے لئے حصہ لو۔ حضرت سیِّدُناابونَضْربِشْررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں: ” تمہارے جسم کے لئے دنیاوی حصہ “ سے مرادیہ ہے کہ جو دنیا میں تمہارے لئے ضروری ہو اور ” تمہارے دل کے لئے اُخروی حصہ “ سے مرادیہ ہے کہ اپنے دل کو فکرِ آخرت میں مشغول رکھو۔
دین کی سلامتی کا نسخہ:
(9400)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: زہد اختیار کرو اللہ عَزَّ وَجَلَّ دنیا کے راز تم پر