Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد: 7)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
29 - 361
 اللہِ الْقَوِی سے پوچھاگیا:  کیا مقروض شخص گوشت کھا سکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔ 
(9395)…حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: جس بھی شخص کو دنیا سے کچھ دیا گیا اس سے یہ کہا گیا کہ ” اسے لے اور اس کے برابر غم بھی لے ۔  “ 
خوفِ خدا کی پہچان: 
(9396)…حضرت سیِّدُنا اسحاق بن خَلَفرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے مروی ہے کہ حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے اپنی مجلس میں بیٹھنے والے ایک شخص سے فرمایا: کیاتمہیں یہ پسندہے کہ تماللہ عَزَّ    وَجَلَّ سے ایسے ہی ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے ؟ اس نے عرض کی:  جی ہاں۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:  تم بے وقوف ہو اگر تم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے ایسے ڈرتے جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے تو اس کے فرائض کو ادا کرتے ۔ 
(9397)…حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: میںاللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھ سے اپناکچھ خوف کم فرما دے ۔ 
(9398)…حضرت سیِّدُناقُتَیْبہ بن سعیدرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:  اگر حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نہ ہوتے تو پرہیزگاری کا خاتمہ ہو چکاہوتا۔ 
دنیا اور آخرت سے حصہ: 
(9399)…حضرت سیِّدُنابشربن حارث عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَا رِث کا بیان ہے کہ حضرت سیِّدُنا  سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے بکر نامی ایک عبادت گزار سے فرمایا: اے بکر! دنیا سے اپنے جسم کے لئے اور آخرت سے اپنے دل کے لئے حصہ لو۔ حضرت سیِّدُناابونَضْربِشْررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:  ” تمہارے جسم کے لئے دنیاوی حصہ “ سے مرادیہ ہے کہ جو دنیا میں تمہارے لئے ضروری ہو اور ” تمہارے دل کے لئے اُخروی حصہ “  سے مرادیہ ہے کہ اپنے دل کو فکرِ آخرت میں مشغول رکھو۔ 
دین کی سلامتی کا نسخہ: 
(9400)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا:  زہد اختیار کرو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ دنیا کے راز تم پر