Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد: 7)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
24 - 361
نابیناحافظ صاحب کو نصیحت: 
(9371)…حضرت سیِّدُناعبدُالرحمٰن بن مُصْعَبرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں: حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کی مجلس میں ایک نابینا حاضر ہوا کرتا تھا جب رمضان کا مہینہ آتا تو وہ ایک آبادی میں جا کر لوگوں کو تراویح پڑھاتا اور لوگ اسے کپڑوں اور مال سے نوازتے ۔ ایک مرتبہ حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا:  قیامت کے دن اہل قرآن کو ان کی قراءت کا اجروثواب دیا جائے گا اور اس طرح کے  شخص سے کہا جائے گا کہ ” تواپنااجردنیاہی میں لے چکا۔  “ یہ سن کراس نابینانے عرض کی: ابو عبداللہ! آپ میرے لئے یہ فرما رہے ہیں حالانکہ میں آپ کا ہم نشین ہوں؟آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:  مجھے خوف ہے کہ مجھ سے قیامت کے دن یہ کہا جائے کہ  ” یہ تمہارا ہم نشین تھا تم نے اسے نصیحت کیوں نہ کی؟ “ 
(9372)…حضرت سیِّدُناشعیب بن حَرْبرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں: میں نے حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیسے سوال کیا: آپ کپڑارنگنے والے اس شخص کے بارے میں کیافرماتے ہیں کہ اگروہ ایک درہم کمائے اوراس سے اپنی اوراپنے گھروالوں کی کفالت توکرلے لیکن نمازباجماعت ادانہ کرسکے اوراگرچاردانق(درہم کا