Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد: 7)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
16 - 361
شخص کے بارے میں کیاکہتے ہیں جس نے ناحق30درہم حاصل کئے اورکہا: میں بیٹھ کر ” سُبْحٰنَ اللہ “ ،  ” اَلْحَمْدُ لِلّٰه “ اور ” اَللهُ اَكْبَرُ “ پڑھتارہوں گاحتّٰی کہ اس گناہ کے برابرنیکیاں کر لوں گا؟توحضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا: وہ پہلے ان دراہم کولوٹائے کیونکہ انہیں لوٹائے بغیراس کاذکرقبول نہیں کیاجائے گا۔ 
(9339)…حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا:  دنیا کو دنیا اس لئے کہتے ہیں کہ یہ  ” دَنِيَّة یعنی گھٹیا “ ہے اور مال کو مال اس لئے کہتے ہیں کہ یہ مالدار کوٹیڑھاکردیتا ہے ۔ 
(9340)…حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے فرمایا:  پہلے کے لوگوں میں ایسے بھی تھے کہ اگرانہیں حلال کی بھی دعوت دی جاتی تووہ یہ کہہ کرانکارکردیتے تھے کہ ہمیں اِس سے اپنی جانوں پرخوف ہے ۔ 
سیِّدُناسفیان ثوری عَلَیْہِ الرَّحْمَہ کی نصیحتیں: 
(9341)…حضرت سیِّدُنا ابو حماد مبارک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا بیان ہے :  حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے حضرت سیِّدُنا علی بن حسن رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:  اے میرے بھائی!عمل کے لئے علم حاصل کرو، علماسے مقابلہ کرنے ، ناسمجھوں پررُعب جھاڑنے ، مالداروں کامال کھانے اور غریبوں سے خدمت لینے کے لئے علم حاصل نہ کرو کہ تمہارے لئے فائدہ مند وہی علم ہے جس پر تم نے عمل کیا اور نقصان دہ وہ ہے جو تم نے ضائع کر دیا ۔ وَاللہُ اَعْلَم (یعنی اوراللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے )ہمیں یہ بات پہنچی ہے :  جو بھلائی کا طالب ہوتا ہے وہ ہمارے زمانے میں اجنبی ہوکررہ جاتاہے ، تم گھبراؤ نہیں بلکہ اپنے رب عَزَّ  وَجَلَّ کی راہ پر گامزن رہو، اگر تم نے ایسا کیا تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ، حضرت سیِّدُنا جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اور نیک مؤمنین تمہارے مددگار ہوں گے ۔ دوسروں کے عیوب کاتذکرہ کرنے کے بجائے اپنے عیوب کویادرکھواورتمہاری زندگی کاوہ حصہ جوفکرِآخرت سے خالی گزرا اس پرغم کرو، تم نے اپنی پیٹھ پر جوگناہوں کا بوجھ لادا ہوا ہے اس پر آنسو بہاؤ شاید تمہیں ان سے چھٹکارا مل جائے ۔ نیکی اور نیکوں سے نہ اکتاؤ اور نہ ہی ان سے دوری اختیار کرو کیونکہ یہ تمہارے لئے دوسروں سے بہتر ہیں اورجاہلوں اور ان کی برائی سے بیزار رہو اور ان سے دوری برتو کیونکہ ان کی صحبت اختیار کرنے والا ہر گز نجات نہ پا سکے گا مگر جسے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ بچا ئے ۔ اگر تم نیک لوگوں میں شامل ہونا چاہتے ہو تو نیکوں والے اعمال بجالاؤ اور دنیا سے جو کچھ ملے اسی پر اکتفا کرو، اسے نہ بھولو جو تمہیں نہیں بھولتا اور اس سے غافل نہ ہوجسے تم پر مقرر کیا گیا