کم کھانے کا فائدہ:
(9324)…حضرت سیِّدُناعثمان بن زائدہرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں کہ حضرت سیِّدُناسفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے مجھے خط لکھاجس میں تحریر تھا: اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا جسم ٹھیک رہے اور تمہاری نیند کم ہو تو کھانا کم کر دو۔
آپ عَلَیْہِ الرَّحْمَہ کی خوراک:
(9325)…حضرت سیِّدُناعَمْروبن خُرَیْمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ذکرکرتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُناسفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیکو مَکۂ مکرمہ میں نصف دانق(درہم کے بارہویں حصے ) کا گوشت خریدتے ہوئے دیکھا۔
حضرت سیِّدُناامام اَصْمَعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیبیان کرتے ہیں کہ مجھے کسی نے بتایا: حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیصبح اور شام ایک ایک روٹی کھایا کرتے تھے ، اگر کوئی سائل آپ کے پاس آجا تا تو نصف روٹی اُسے دے دیا کرتے تھے اور اگر اس کے بعد کوئی اور سائل آتا تو فرماتے : اَللهُ يُوْسِعُكُمْ یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ تمہیں کشادگی عطا فرمائے ۔
(9326)…حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے فرمایا: لقمہ چباتے وقت اغنیا کے مقابلے میں صبرسے کام لو کیونکہ جب لقمہ حلق سے نیچے اُتر جاتا ہے تو اس کی نرمی و سختی کا پتا نہیں چلتا۔
زہد سے بھرپور نصیحت:
(9327)…حضرت سیِّدُناابومُہَلْہَلسعیدبن صدقہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں کہ حضرت سیِّدُنا سفیان ثَوریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے قبرستان لے گئے ، ہم عام گزرگاہ سے ہٹ کر ایک طرف کو ہوئے ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ روتے ہوئے مجھ سے فرمانے لگے : اے ابو مہلہل! اگر تمہیں اس بات کی استطاعت ہے کہ اپنی زندگی میں کسی سے میل جول نہ رکھو تو ایسا ہی کرو، اپنے سامانِ ضروت کی درستی کی فکر میں لگے رہو، حکمرانوں کے پاس جانے سے بچو، تمہیں ان سے جو حاجت ہو وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے مانگو، تمہیں پیش آنے والی ہر بات میںاللہ عَزَّ وَجَلَّ کی پناہ لازم پکڑو، تمام لوگوں سے بے نیاز رہو اور اپنی حاجتیں اس کے سامنے رکھو جس کی بارگاہ میں حاجتوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ خدا کی قسم! میں آج کوفہ میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا جس سے میں نے 10درہم قرض کی فریاد کی ہو اور اُس نے مجھے قرض دے کر لکھ لیاہو، پھر لوگوں سے آتے جاتے کہا ہو کہ