کسی مسلمان کی بِلاوجہِ شَرعی دل آزاری گناہ وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔میرے آقا اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِفتاوٰی رضویہ شریف جلد 24 صَفْحَہ 342 پر طَبَرانِی شریف کے حوالے سے نَقْل کرتے ہیں: سلطانِ دو جہانصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عبرت نشان ہے: مَنْ اٰذٰی مُسْلِمًا فَقَدْ اٰذَانِیْ وَمَنْ اٰذَانِیْ فَقَدْ اٰذَی اللّٰہ۔(یعنی) جس نے (بِلاوَجہِ شَرْعی ) کسی مسلمان کو اِیذا دی اُس نے مجھے اِیذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اُس نےاللہ عَزَّوَجَلَّکو ایذا دی۔ (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَطج۲ ص۳۸۷ حدیث ۳۶۰۷)اللہ ورسول عَزَّوَجَلَّ وصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ایذا دینے والوں کے بارے میںاللہ عَزَّوَجَلَّ پارہ22سُوْرَۃُ الْاَحْزَابآیت 57 میں ارشاد فرماتا ہے:اِنَّ الَّذِیۡنَ یُؤْذُوۡنَ اللہَ وَ رَسُوۡلَہٗ لَعَنَہُمُ اللہُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَہُمْ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۵۷﴾
ترجَمۂ کنزالایمان:بیشک جو ایذا دیتے ہیںاللہ( عَزَّوَجَلَّ)اور اس کے رسول کو ان پر اللہ( عَزَّوَجَلَّ)کی لعنت ہے دنیا اور آخرت میں اور اللہ( عَزَّوَجَلَّ)نے ان کے کئے ذلّت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔ وَاللّٰہُ اعلَمُ ورسولُہٗ اَعلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔
گناہ بے عدد اور جُرم بھی ہیں لاتعداد
کرعَفو سہ نہ سکوں گا کوئی سزا یاربّ
(وسائلِ بخشش ص۹۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد