پر مشتمل کتاب ، ’’غیبت کی تباہ کاریاں‘‘ صَفْحَہ58تا59کا ایک لرزہ خیز اِقتِباس مُلاحَظہ ہو جو کہ خوفِ خدا رکھنے والوں کیلئے نہایت ہی عبرت انگیز ہے چُنانچِہ رسولِ بے مثال، بی بی آمِنہ کے لالصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عالیشان ہے: بے شک کسی مسلمان کی ناحق بے عزَّتی کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔( ابوداوٗد ج۴ ص۳۵۳حدیث۴۸۷۷)
خدا و مصطَفٰے کو ایذا دینے والا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حقیقت یہ ہے کہ ایک مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی عزّت کامُحافِظ ہے مگر افسوس! ایسا نازُک دَور آ گیا ہے کہ اب اکثر مسلمان ہی دوسرے مسلمان بھائی کی عزّت کے پیچھے پڑا ہوا ہے جی بھر کر غیبتیں کررہا ہے اور چُغلیاں کھا رہا ہے ، بِلا تکلُّف تہمتیں لگا رہا ہے ، بِلا وجہ دل دُکھا رہا ہے، دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ رسالے، ’’ ظلم کا انجام‘‘ صَفْحَہ19تا20پر ہے:حُقُوقُ الْعِباد کامُعامَلہ بڑا نازُک ہے مگر آہ! آج کل بے باکی کا دَور دَورہ ہے، عوام توکُجا خواص کہلانے والے بھی عُمُوماً اِس کی طرف سے غافِل رہتے ہیں۔غصّے کا مَرَض عام ہے اِس کی وجہ سے اکثر’’ خواص‘‘ بھی(بلا اجازتِ شَرْعی) لوگوں(کوایک دم جھاڑ دیتے اور ان) کی دل آزاری کر بیٹھتے ہیں او ر اِس کی طرف ان کی بالکل توجُّہ نہیں ہوتی کہ