Brailvi Books

اخبار کے بارے میں سوال جواب
14 - 59
نے کعبۂ معظمہ سے مخاطِب ہو کر ارشاد فرمایا : مومِن کی حُرمت (یعنی عزّت و آبرو) تجھ سے زِیادہ ہے۔
 ( اِبن ماجہ ج۴ ص۳۱۹ حدیث ۳۹۳۲)
چو ر سے بڑھ کر مُجرِم
جس کے یہاں چوری ہوئی اُس کو بھی چاہئے کہ خوامخواہ ہر ایک پر شُبہ کرتا اور تہمت دھرتا نہ پھرے جیسا کہ آ ج کل اکثر ایسا ہو رہاہے مَثَلاً گھرمیں کوئی چیز چوری ہو جاتی ہے تو کبھی بے قُصُور بہو مُتَّہم (مُت۔تَ۔ھَم) ہوتی یعنی تُہمت کی زَد میں آتی ہے تو کبھی بھاوَج کی شامت آتی ہے یا گھر کے نوکر پر بجلی گرائی جاتی ہے حالانکہ کسی کے بارے میں شَرْعی ثُبُوت تو درکَناربسا اوقات کوئی واضِح قرینہ بھی نہیں ہوتا ! لہٰذا سبھی کو اِس روایت سے عبرت حاصِل کرنی چاہئے جیسا کہ فرمانِ مصطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: وہ شخص جس کا مال چوری ہوا، ہمیشہ تُہمت (لگانے) میں رہیگا یہاں تک کہ وہ چور سے( بھی) بڑا مجرِم بن جائے گا۔
( فتاوٰی رضویہ ج۲۴ ص۱۰۹، شُعَبُ الْاِیمان ج۵ ص۲۹۷ حدیث۶۷۰۷)وَاللّٰہُ اعلَمُ ورسولُہٗ اَعلَم عَزَّوَجَلَّ وَصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔ 
سنوں نہ فُحش کلامی نہ غیبت وچغلی
تری پسند کی باتیں فَقَط سنا یاربّ
(وسائلِ بخشش ص۹۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد