Brailvi Books

آئینہ قیامت
16 - 100
    علوِمرتبت کی وہ کیفیتیں کہ اپنے خزانے کی کنجیاں دے کرمختارکل بنادیاکہ جو چاہو کرو،سیاہ و سپیدکاتمہیں اختیارہے۔

    ایسے بادشاہ جن کے مقدس سرپردونوں عالم کی حکومت کا چمکتاتاج رکھا گیا، ایسے رفعت پناہ ،جن کے مبارک پاؤں کے نیچے تختِ الٰہی بچھایا گیا،شاہی لنگرکے فقیر،سلاطین ِعالم، سلطانی باڑے کے محتاج، شاہان معظم، دنیا کی نعمتیں بانٹنے والے، زمانے کی دولتیں دینے والے، بھکاریوں کی جھولیاں بھریں ،منہ مانگی مرادیں پوری کریں۔ اب کاشانہ اقدس اور دولت سرائے مقدس کی طرف نگاہ جاتی ہے اللہ تعالیٰ کی شان نظرآتی ہے۔ایسے جلیل القدربادشاہ جن کی قاہرحکومت مشرق مغرب کوگھیرچکی اورجن کاڈنکا ہفت آسمان وتمام روئے زمین میں بج رہا ہے ،ان کے برگزیدہ گھر میں آسایش کی کوئی چیزنہیں ،آرام کے اسباب تودرکنار، خشک کھجوریں اورجَو کے بے چھنے آٹے کی روٹی بھی تمام عمرپیٹ بھرکرنہ کھائی ۔
کل جہاں مِلک اور جَو کی روٹی غذا 

اس شکم کی قناعت پہ لاکھوں سلام 

                                    (حدائقِ بخشش)
    شاہی لباس دیکھئے توسترہ سترہ پیوند لگے ہیں ،وہ بھی ایک کپڑے کے نہیں۔ دو دومہینے سلطانی باورچی خانے سے دھواں بلند نہیں ہوتا ۔دنیوی عیش وعشرت کی تویہ کیفیت ہے، دینی وجاہت دیکھئے تو اس تاجدارصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شوکت اوراس سادگی پسند کی وجاہت سے دونوں عالم گونج رہے ہیں ۔
مالکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں 

دو جہاں کی نعمتیں ہیں ان کے خالی ہاتھ میں
Flag Counter