آئینہ قیامت |
آنسو نہیں،لہو کی بوندیں ٹپکتی ہیں اورخداعزوجل کی بے نیازی کاعالم آنکھوں کے سامنے چھاجاتا ہے، یہ مقدس صورتیں خداعزوجل کی دوست ہیں اوراللہ جل جلالہ کی عادتِ کریمہ ہے کہ دنیاوی زندگی میں اپنے دوستوں کو بلاؤں میں گھرا رکھتا ہے ۔ ایک صاحب نے عرض کی کہ'' میں حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم سے محبت رکھتا ہوں۔ فرمایا: ''فقرکے لئے مستعد ہوجا۔''عرض کی: ''اللہ تعالیٰ کودوست رکھتا ہوں ۔'' ارشادہوا: ''بلاکے لئے آمادہ ہو۔ ''
اورفرماتے ہیں :''سخت ترین بلا انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام پر ہے ،پھر جوبہتر ہیں پھر جو بہترہیں ۔ ''
(المسند للامام أحمد،الحدیث:۲۷۱۴۷،ج۱۰،ص۳۰۶)
ع نزدیکاں رابیش بود حیرانی (یعنی مقربین کو حیرانی زیادہ ہوتی ہیں۔) ع جن کے رتبے ہیں سوا ان کو سوا مشکل ہے
سرکارصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم اور خاندانِ سرکار کا فقرِ اختیاری
ہمارے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کوخداعزوجل نے اشرف تریں مخلوق بنایااور محبوبیتِ خاص کا خلعتِ فاخرہ عطا فرمایا ۔اسی وجہ سے دنیاکی جوبلائیں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اٹھائیں اورجو مصیبتیں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے برداشت کیں کسی سے ان کا تحمل ممکن نہیں ۔اللہ اللہ! محبوبیت کی تووہ ادائیں کہ فرمایاجاتاہے:
''لَوْلَاکَ لَمَا خَلَقْتُ الدُّنْیَا''
اے محبوب !صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم میں اگرتم کونہ پیداکرتاتودنیاہی کونہ بناتا ۔
(فردوس الأخبار،الحدیث:۸۰۹۵،ج۲،ص۴۵۸''بلفظ ماخلقت'')