Brailvi Books

ابلق گھوڑے سوار
6 - 46
 قربانی میں نَقص (یعنی خامی) آنے کی کوئی وجہ، بلکہ اگر کسی شخص نے 31 دن سے کسی عُذر کے سبب خواہ بِلا عُذر ناخُن نہ تراشے ہوں کہ چاند ذِی الْحِجّہ کا ہوگیاتو وہ اگر چِہ قربانی کا اراد ہ  رکھتا ہو اِسمُسْتَحَب پر عمل نہیں کرسکتا کہ اب دسویں تک رکھے گا تو ناخن تراشوائے ہوئے اکتالیسواں دن ہوجائے گااور چالیس دن سے زیادہ نہ بنوانا گناہ ہے۔ فعلِ مُسْتَحَب  کے لئے گناہ نہیں کرسکتا۔                  (مُلَخَّص ازفتاوٰی رضویہ  ج۲۰ ص۳۵۳۔۳۵۴) 
قُربانی واجِب ہونے کیلئے کتنا مال ہونا چاہئے
	 ہربالِغ ،مُقیم، مسلمان مردو عورت ، مالکِ نصاب پر قربانی واجِب ہے۔   (عالمگیری ج۵ص۲۹۲)مالکِ نصاب ہونے سے مُراد یہ ہے کہ اُس شخص کے پاس ساڑھے باوَن تولے چاندی یا اُتنی مالیَّت کی رقم یا اتنی مالیَّت کا تجارت کا مال یا اتنی مالیَّت کا حاجتِ اَصلِیَّہ کے علاوہ سامان ہو اور اُس پر اللہ عَزَّ وَجَلَّ یا بندوں کا اِتنا قَرضہ نہ ہو جسے ادا کر کے ذِکر کردہ نصاب باقی نہ رہے۔ فُقہائے کرام رَحمَہُمُ اللہُ السلام فرماتے ہیں :حاجتِ اَصلِیّہ (یعنی ضَروریاتِ زندگی) سے مُراد وہ چیزیں ہیں جن کی عُمُوماً انسان کو ضَرورت ہوتی ہے اور ان کے بِغیر گزراوقات میں شدید تنگی ودُشواری محسوس ہوتی ہے جیسے رہنے کا گھر ، پہننے کے کپڑے، سُواری ، علمِ دین سے متعلِّق کتابیں اور پیشے سے متعلِّق اَوزار وغیرہ۔