اور يا د کرو جب اللہ نے پیغمبروں سے اُن کا عہد ليا (۱) جو ميں تم کو کتاب اور حکمت دوں پھر تشريف لائے تمہارے پاس (۲)وہ رسول کہ تمہاری کتابوں کی تصديق فرمائے(۳) تو تم ضرور ضرور اس پر ايمان لانا(۴) اور ضرور ضرور اس کی مدد کرنا۔(۵)
(۱)از حضرت آدم عليہ السلام تا حضرت عيسیٰ عليہ السلام سب سے يہ عہد ليا گيا اور اسی عہد کے ذريعہ ان کی امتوں سے بھی عہد ہو گيا کيونکہ امت پيغمبر کے تابع ہوتی ہے، امام کا معاہدہ ساری قوم کا معاہدہ ہے۔
(۲) اس سے معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ عليہ واٰلہٖ وسلم اگلوں پچھلوں سب کے پاس تشريف لائے اور سارے اگلے پچھلے حضور صلی اللہ تعالیٰ عليہ واٰلہٖ وسلم کے امتی ہيں، آپ صلی اللہ تعالیٰ عليہ وآلہٖ وسلم کو رب نے عالمين کی رحمت ، نذير، بشير اور نبی بنايا ۔ اور اگلے لوگ بھی عالمين ميں داخل ہيں۔ اس لئے سارے نبيوں نے شبِ معراج حضور صلی اللہ تعالیٰ عليہ واٰلہٖ وسلم کے پيچھے نماز پڑھی ،اور نماز بھی نمازِ محمدی پڑھی،نماز عيسوی يا