اور ہم نے آدمی کو تاکيد کی(۱) اپنے ماں باپ کے ساتھ بھلائی کی(۲) اور اگر وہ تجھ سے کوشش کريں کہ تو ميرا شريک ٹھہرااسے جس کا تجھے علم نہيں(۳) توتُوان کا کہا نہ مان(۴) ميری ہی طرف تمہارا پھرنا ہے تو ميں بتا دوں گا تمہيں جو تم کرتے تھے(۵)۔(پ۲۰، العنکبوت:۸ )
(۱) يہ آيت حضرت سیدناسعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حق ميں نازل ہوئی۔يہ اپنی والدہ کے بڑے فرما بردار تھے۔ جب ايمان لائے تو ان کی ماں نے کہا کہ اسلام چھوڑ دو ورنہ ميں کھاؤں گی ، نہ پےؤں گی نہ سايہ ميں بیٹھوں گی ، سوکھ کر مرجاؤں گی اور ميرے خون کا وبال تجھ پر ہوگا۔ يہ کہہ کر اس نے کھانا پينا چھوڑديا دھوپ ميں بیٹھ گئی، چوبيس گھنٹے اسی حال ميں رہی اور بہت ضعيف ہو گئی۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمايا کہ ماں اگر تيری سو100جانيں بھی ہوں اور ايک ايک کر کے سب قربان ہوجائيں تو بھی ميں ايمان نہ چھوڑوں گا ۔ جب ماں مايوس ہو گئی تو اس نے کھانا