میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مسلمان اپنے مسلمان بھائی کا خیر خواہ ہوتا ہے ۔کامل مسلمان وہی ہے جس کی زبان وہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں ۔ اگر کبھی شیطان کے بہکاوے میں آکر غلطی ہوجائے اورکسی مسلمان بھائی کو ہم سے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو فوراََ اللہ تعالیٰ سے ڈر جانا چاہے اوراپنے مسلمان بھا ئی سے سچے دل سے معافی مانگ لینی چاہیے۔اس کام میں ہرگز ہرگز سُستی و شرم نہیں کرنی چاہے کہیں ایسا نہ ہو کہ کل بروز قیامت ایسی شرمندگی کاسامنا کرنا پڑے کہ سب مخلوق کے سامنے رُسوائی ہو۔ لہٰذاعاجز بن کر فوراَ معافی مانگ لینے ہی میں دین ودنیا کی بھلائی ہے ۔ آج کے اِس پُر فتن دور میں دعوتِ اسلامی کا سنتوں بھرا ماحول ہمیں یہ مدنی سوچ دیتا ہے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کا حسبِ مراتب ادب واحترام کرنا چاہے۔دعوت اسلامی نے ہمیں یہ سوچ دی کہ'' مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔''اللہ رَبُّ العزت ہمیں اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خوب خوب سنتیں عام کرنے کی توفیق عطا فرمائے،ہردم سنتوں پر عمل پیرا ہونے کی توقیق عطافرمائے اور ہمارا خاتمہ بالخیر فرمائے ۔ ؎